نئی دہلی،25؍جولائی (ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ وجے مالیا نے ایک برطانوی فرم سے انہیں ملے چارکروڑ50لاکھ ڈالر سمیت اپنی پوری جائیداد کا خلاصہ نہیں کیا ہے جس کے بعد عدالت نے مالیا کو نوٹس جاری کیا۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ مالیا نے اپنی جائیداد کے بارے میں مکمل معلومات کا خلاصہ نہیں کیا ہے اور وہ عوام کے پیسے کے لیے جوابدہ ہیں۔روہتگی نے جسٹس کورین جوزف اور جسٹس آرایف نریمن کی بنچ سے کہاکہ مالیانے عدالت کے احکامات کی پوری طرح تعمیل نہیں کی اور انہوں نے اپنی جائیداد کے بارے میں ساری معلومات کا خلاصہ نہیں کیا۔انہوں نے برطانوی شراب کمپنی ڈیاجیو سے انہیں ملی چار کروڑ 50لاکھ ڈالر کی رقم کا بھی خلاصہ نہیں کیا۔عدالت نے اٹارنی جنرل کے بیانات پر توجہ دینے کے بعد مالیا کو نوٹس جاری کیا اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی قیادت والے بینکوں کے یونین کی درخواست پر انہیں چار ہفتوں میں جواب دینے کی ہدایت دی ۔درخواست میں مالیا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کئے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔روہتگی نے 14؍جولائی کو دعوی کیا تھا کہ مالیا نے سپریم کورٹ کو ایک سیل بند لفافے میں اپنی جائیدا د کی غلط معلومات دی تھی۔انہوں نے بعد میں کہا کہ بہت سی معلومات چھپائی بھی گئیں ، جن میں 2500کروڑ روپے کا نقد لین دین شامل ہے۔ان معلومات کو چھپانا عدالت کی توہین کے مترادف ہے۔اس سے پہلے عدالت نے مالیا سے ایک سیل بند لفافے میں اپنی جائیداد کی تفصیلات طلب کی تھی ۔حال ہی میں بینکوں کے یونین نے الزام لگایا تھا کہ مالیا اپنے خلاف دائر مقدمات کی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہیں اور وہ اپنے غیر ملکی املاک کی معلومات دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔مالیا کے جواب کے جواب میں دائر حلف نامے میں بینکوں نے کہا ہے کہ مالیا اور اس کے خاندان کی غیر ملکی جائیداد کی معلومات اس سے بقایے کی وصولی کے معاملے میں کافی اہم ہو گی ۔مالیا نے کہا تھا کہ بینکوں کا ان کی غیر ملک میں واقع منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد سے متعلق معلومات پر کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ 1988سے ایک مہاجر ہندوستان ہیں ۔انہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مہاجر ہندوستانی کے طور پر وہ اپنی غیر ملکی املاک کی معلومات دینے کے لیے پابند عہد نہیں ہیں اور انہوں نے ساتھ ہی کہا تھا کہ ان کے تین بچے اور بیوی کو بھی ان کی املاک کی معلومات دینے کی ضرورت نہیں ہے۔وہ سبھی امریکی شہری ہیں۔عدالت نے مالیا کو 7 ؍اپریل کو حکم دیا تھا کہ وہ 21؍اپریل تک اپنی اور اپنے خاندان کی ہندوستان اوربیرون ممالک میں کل املاک کے بارے میں خلاصہ کریں ۔عدالت نے ان سے یہ بھی بتانے کو کہا تھا کہ وہ کب اس کے سامنے پیش ہوں گے۔
ہندستان میں دلتوں اور مسلمانوں کا خون ارزاں ہوتا جا رہا ہے
تمام برادرانِ وطن فسطائی طاقت کے خلاف متحدہوں: آل انڈیا امامس کونسل
نئی دہلی25جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)آل انڈیا امامس کونسل کی سکریٹریٹ میٹنگ میں ملک کے موجودہ بدلتے حالات پر مفصل گفت و شنید ہوئی۔ ہریانہ میں دوتاجروں کو گائے کے نام پر گوبر کھلانے اور پیشاب پلانے اور حالیہ گجرات میں مری ہوئی گائے کی کھال نکال رہے دلتوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوے کونسل کے قومی نائب صدر مولانا محمد احمد بیگ ندوی نے کہاکہ ’’جمہوری ملک میں اس طرح کی زیادتیاں بہت ہی المناک ہیں۔ اس کے خلاف تمام برادرانِ وطن کو متحدہ آواز اُٹھانے کی ضرورت ہے‘‘۔کونسل کے قومی ناظم عمومی ڈاکٹر مولانا شاہ الحمید باقوی نے کہا کہ :’’ ظلم و تشدد کی تاریخ زیادہ دن تک باقی نہیں رہتی۔اس لیے فسطائی طاقتوں کو اپنی طاقت پر اکڑنے کی بجائے جمہوری نقطہء نظر کو سامنے رکھ کر آئین کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ: ’’فسطائی طاقتوں کی حوصلہ شکنی ملک کی ضرورت بن چکی ہے، جب تک ان کے خلاف کڑی قانونی کاروائی نہیں کی جاتی ہے ان کو ہوش نہیں آئے گا‘‘۔ آل انڈیا امامس کونسل کے نیشنل جنرل سکریٹری اور قومی ترجمان مفتی حنیف احرارؔ سوپولوی نے کہا کہ : ’’ہندستان میں مذہبی رَوَاداری کی عظیم تاریخ رہی ہے؛ مگر جب سے بی جے پی حکومت آئی ہے اس کو زبردست خطرہ لاحق ہو گیا ہے‘‘۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ : ’’ملک بھر میں دلتوں اور مسلمانوں پر مظالم اوراس پر ملک کے وزیر اعظم کی خاموشی ، خطرناک ،پر اسرار اور خفیہ منصوبے کی غماز ہے‘‘۔ آل انڈیا امامس کونسل مطالبہ کرتی ہے کہ :’’مرکزی حکومت ان دہشت پسند، بھگوا غنڈہ گردوں کے خلاف فوراً قانونی کاروائی کرے۔ بصورتِ دیگر امامس کونسل پورے ملک میں عدم اعتماد کی تحریک چلائے گی‘‘۔